سرمایہ داری ایک بیمار نظام ہے جو اپنا ترقی پسندانہ سفر بہت پہلے پورا کر چکا ہے۔ اپنے شدید ضعف کے دور میں یہ جنگ، نسل پرستی، غربت اور بھوک کو جنم دیتا ہے۔ سرمایہ داری کا حتمی مرحلہ سامراجیت ہے جس کا خاصہ مختلف سرمایہ دار لٹیروں کے گروہوں کے درمیان لوٹ مار کی تقسیم کی لڑائی ہے۔ آج سرمایہ دارانہ بحران کے اثرات سے لوٹ کا مال سکڑ رہا ہے اور ان کی لڑائی شدت اختیار کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم عسکریت پسندی اور جنگ کی طرف رجحان میں نیا اضافہ دیکھ رہے ہیں۔